عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
حاضر ہیں ترے دربار میں ہم اللہ کرم، اللہ کرم
دیتی ہے صدا یہ چشم نم، اللہ کرم، اللہ کرم
ہیبت سے ہر اک گردن خم ہے ہر آنکھ ندامت سے نم ہے
ہر چہرے پہ ہے اشکوں سے رقم، اللہ کرم، اللہ کرم
جن لوگوں پہ ہے انعام تیرا ان لوگوں میں لکھ دے نام میرا
محشر میں مِرا رہ جائے بھرم اللہ کرم، اللہ کرم
ہر سال طلب فرما مجھ کو ہر سال یہ شہر دکھا مجھ کو
ہر سال کروں میں طوافِ حرم، اللہ کرم، اللہ کرم
میری آنے والی سب نسلیں ترے گھر آئیں ترا در دیکھیں
اسباب ہوں اُن کو ایسے بہم، اللہ کرم، اللہ کرم
اس ورد میں عمر کٹے ساری، ہونٹوں پہ صبیح رہے جاری
اللہ کرم، اللہ کرم، اللہ کرم، اللہ کرم
صبیح رحمانی
No comments:
Post a Comment