Sunday 23 July 2023

جب نام سے آقا کے میں نعرہ لگا اٹھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


جب نام سے آقاﷺ کے میں نعرہ لگا اٹھا

پل بھر میں مِرے سر سے انبار بلا اٹھا

روضہ کا وہ نقشہ میں لے آیا تصور میں

جب درد مِرے دل میں ہر دن سے سِوا اٹھا

اقرا کی صدا اب بھی باقی ہے فضاؤں میں

برکت لیے قرآں کی وہ غار حِرا اٹھا

پہنچا وہی منزل پر ابھرا وہی ساحل پر

جو عشق کے رستے میں ہر گام گرا، اٹھا

جبریلؑ امیں اترے لشکر لیے قدوسی

جب بدر کے میداں میں وہ دستِ دعا اٹھا

میزان پہ آقاﷺ نے فرمایا کرم ایسا

ہر دفتر عصیاں سے فرمان سزا اٹھا

اک ماں کے قدم چومے، بیٹے کو دیا پانی

اس طرح تِرا رتبہ اے کوہِ صفا اٹھا

ہر زخم ہوا اچھا لگتے ہی لعاب ان کا

مردوں میں بھی جاں پھونکی جب دستِ شفا اٹھا

وہ قلب کہ جس میں بس رحمت کا خزانہ تھا

وہ ہات کہ جب اٹھا بس لے کے دعا اٹھا

الفاظ و معانی کے گلزار مہک اٹھے

جب نعت کے میداں میں وہ کلک رضا اٹھا

ہر لب پہ سبحان اللہ تسبیح ہوئی جاری

حسنینؑ سر محفل جب بہر ثناء اٹھا

تم عشق کے بندے ہو بس نعت کہے جاؤ

کیا فکر تمہیں نظمی کیا بیٹھا ہے کیا اٹھا


سید نظمی مارہروی

No comments:

Post a Comment