عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں
اس نامِ محمدﷺ کے صدقے بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے
اس کو بھی پناہ مل جاتی ہے جو ڈُوب گیا ہو گناہوں میں
گیسوئے محمدﷺ کی خُوشبو، اللہ اللہ کیا خُوشبو ہے
احساس معطر ہوتا ہے، واللیل کی مہکی چھاؤں میں
وہ بانیٔ دِین مبین بھی ہے، حٰم بھی ہے، یٰسین بھی ہے
مسکینوں میں مسکین بھی ہے سلطانِ زمانہ شاہوں میں
سب جلوے ہیں اس صورت کے وہ صورت ہی وجہ اللہ ہے
اللہ نظر آ جاتا ہے وہ صورت جب ہو نگاہوں میں
اللہ کی رحمت کے جلوے اس وقت میسر ہوتے ہیں
سجدے میں ہوں جب آنکھیں پُر نم اور نامِ محمدﷺ آہوں میں
اس ناطق قرآں کی مِدحت انسان کے بس کی بات نہیں
ممدوحِ خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں
واصف علی واصف
No comments:
Post a Comment