Saturday 7 September 2024

ہے اتنا ہی اب واسطہ زندگی سے

 ہے اتنا ہی اب واسطہ زندگی سے

کی میں جی رہا ہوں تمہاری خوشی سے

غریبی امیری ہے قسمت کا سودا

ملو آدمی کی طرح آدمی سے

بدل جائے گر بے قراروں کی دنیا

تو میں اپنی دنیا لٹا دوں خوشی سے

سمجھتے ہیں ہم کھیل دنیا کے غم کو

ہماری خوشی ہے، تمہاری خوشی سے

بجا چاند روشن ہے سورج سے لیکن

یہ سورج چمکتا ہے کس روشنی سے


حیرت گونڈوی

No comments:

Post a Comment