Thursday 23 September 2021

ہار کر بازی پھر اک تدبیر ہو جاؤں گا میں

 ہار کر بازی پھر اک تدبیر ہو جاؤں گا میں

تم سمجھتے ہو یوں ہی تسخیر ہو جاؤں گا میں

عشق میں اس کے سوا میں کچھ نہیں کر پاؤں گا

ہُو بہ ہُو جاناں تِری تصویر ہو جاؤں گا میں

ساتھ چھوٹے گا نہیں اپنا سفر میں عمر کے

رہگزر تُو، اور تِرا رہگیر ہو جاؤں گا میں

آیتیں منسوب ہیں تجھ سے رموزِ عشق کی

اور انہی آیات کی تفسیر ہو جاؤں گا میں

غم اٹھاتا ہوں، غزل کہتا ہوں، جیتا رہتا ہوں

لوگ کہتے ہیں کہ اک دن میر ہو جاؤں گا میں


حسنین عاقب

No comments:

Post a Comment