Thursday 23 September 2021

دہشت گرد بناتے ہو

 دہشت گرد بناتے ہو


بینائی بھی اپنی میری

خواب بھی میرے اپنے ہیں

بینائی بھی سچی میری

خواب بھی میرے سچے ہیں

ان دونوں کی لذت سچی

اور اذیت بھی سچی

مجھ کو یہ معلوم تو ہے کہ

تم میرے اور مجھ جیسے

لاکھوں لوگوں کے خوابوں سے 

نفرت کرتے رہتے ہو

اور اس کی تعبیر کے بدلے

بھوک افلاس غریبی اور محرومی

کے دروازے وا کرتے ہی رہتے ہو

اور ان دروازوں کے ذریعہ

بیمار اجالے

نسلوں تک پھیلاتے ہو

دہشت گرد بناتے ہو

لیکن تم نے کب سوچا ہے

جلتی اور دہکتی راتیں

وقت کا چلتا پہیہ یکسر

عام نہیں کر سکتی ہیں

میری آنکھوں کی بینائی

میرے خوابوں کی سچائی

مجھ سے چھین نہیں سکتی

پھر بھی سن لو

عزم ہے اپنا

جب تک آنکھوں کی بینائی

جب تک اپنے خواب سلامت

تیز نظر نابیناؤں کو

اپنے خواب نہیں بیچیں گے

چاہے کچھ ہو

چاہے دھیان گنوا دیں اپنا

چاہے اپنی جان بھی جائے


یاور امان

No comments:

Post a Comment