Wednesday, 19 July 2023

فنا کہتے ہیں کس کو موت سے پہلے ہی مر جانا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


فنا کہتے ہیں کس کو موت سے پہلے ہی مر جانا

بقاء ہے نام کس کا اپنی ہستی سے گزر جانا

جو روکا راہ میں حُر نے تو شہہؑ عباسؑ سے بولے

مِرے بھائی نہ غصے میں کہیں حد سے گزر جانا

کہا اہلِ حرم نے رو کے یوں اکبرؑ کے لاشے پر

جواں ہونے کا شاید تم نے رکھا نام مر جانا

بقاء میں تھا فنا کا مرتبہ حاصل شہیدوں کو

وہاں اس پر عمل تھا موت سے پہلے ہی مر جانا

نہ لیتے کام گر سبطِ نبی صبر و تحمل سے

لعینوں کا نگاہ خشم سے آساں تھا مر جانا

دکھائی جنگ میں صورت ادھر جا پہنچے وہ کوثر

یہ اصغرؑ ہی کی تھی رفتار ادھر آنا ادھر جانا

یہاں کا زندہ رہنا موت سے بد تر سمجھتا ہوں

حیات جاوداں ہے کربلا میں جا کے مر جانا


سر کشن پرشاد شاد

No comments:

Post a Comment