عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جمالِ گُنبدِ خضرا عجیب ہوتا ہے
کسی کسی کو یہ منظر نصیب ہوتا ہے
اس ایک لمحے کا احوال ہو سکے نہ بیاں
گُنہ گار جب ان کے قریب ہوتا ہے
یہ پوچھ اہلِ نظر سے کہ جالیوں کے قریب
دل و نظر سے طواف حبیبﷺ ہوتا ہے
بڑے بڑے اسے جُھک کر سلام کرتے ہیں
گدائے کُوئے نبیﷺ کب غریب ہوتا ہے
جمالِ یار کی حسرت میں جو مریض ہوا
جمالِ یار ہی اس کا طبیب ہوتا ہے
ظہوری جس پہ نگاہ کرم حضورؐ کریں
خدا کا بندہ وہی خوش نصیب ہوتا ہے
محمد علی ظہوری
No comments:
Post a Comment