Sunday, 5 October 2025

دل میں بندوں کے بہت خوف خدا تھا پہلے

 دل میں بندوں کے بہت خوف خدا تھا پہلے

یہ زمانہ کبھی اتنا نہ برا تھا پہلے

رام کے راج کی تصویر تھی اپنی دھرتی

مسلک فکر و عمل انس و وفا تھا پہلے

ایک انسان سے بے وجہ ہو انسان کو بیر

یہ وطیرہ کبھی دیکھا نہ سنا تھا پہلے

بادشاہ اور گدا سب کے برابر تھے حقوق

نیایے میں کوئی بھی چھوٹا نہ بڑا تھا پہلے

راست گوئی تھی یہاں غیر مقفل تھے مکاں

دیش میں ایسا بھی اک دور رہا تھا پہلے

دیش میں پھر سے محبت ہو رواداری ہو

کاش آ جائے زمانہ جو رہا تھا پہلے

موجزن رہتا تھا طوفان اخوت اے موج

دل میں طوفان محبت کا بسا تھا پہلے


موج فتح گڑھی

راجیندر بہادر

No comments:

Post a Comment