Thursday 24 March 2022

"عکس روئے مصطفیٰ سے ایسی زیبائی ملی"

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


"عکسِ روئے مصطفیٰﷺ سے ایسی زیبائی ملی"

کِھل اُٹھا رنگِ چمن، پُھولوں کو رعنائی ملی

سبز گنبد کے مناظر دیکھتا رہتا ہوں میں

عشق میں چشمِ تصور کو وہ گیرائی ملی

جس طرف اُٹھیں نگاہیں محفلِ کونین میں

رحمۃ اللعٰلمینﷺ کی جلوہ فرمائی ملی

ارضِ طیبہ میں میسر آ گئی دو گز زمیں

یوں ہمارے منتشر اجزاء کو یکجائی ملی

اُنؐ کے قدموں میں ہیں تاج و تخت ہفت اقلیم کے

آپﷺ کے ادنٰی غلاموں کو وہ دارائی ملی

بحرِ عشقِ مصطفٰیﷺ کا ماجرا کیا ہو بیاں

لطف آیا ڈوبنے کا جتنی گہرائی ملی

چادرِ زہراؑ کا سایہ ہے مِرے سر پر نصیر

فیضِ نسبت دیکھیے نسبت بھی زہرائی ملی


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment