"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
سُن لے تُو آج یہ فریاد خدایا میری
تیرے محبوبؐ نے جس سمت کیے تھے سجدے
حکم سے تیرے وہ اصحابِ نبیؐ کے سجدے
سینکڑوں غم لیے سینے میں ہے غمگین کھڑا
اب فقط تیرے سہارے ہے فلسطین کھڑا
کاش دنیا یہ سمجھ پاتی یہ جھگڑا کیا ہے
آپ کے گھر پہ کسی غیر کا قبضہ کیا ہے
تو جو چاہے تو ہر اک بات کو بہتر کر دے
اک نظر ڈال کے حالات کو بہتر کر دے
"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
اب کہیں بھی نہیں سُنوائی ہے میرے مولا
ساری دنیا ہی تماشائی ہے میرے مولا
جو تیرے نام پہ لڑتے ہیں اگر ہارے تو
اس میں تیری بھی تو رُسوائی ہے میرے مولا
ان کی اُجڑی ہوئی بستی کی صدائیں سن لے
اے خدا قبلۂ اول کی دعائیں سن لے
تُو جو چاہے بُرا وقت بھی ٹل جائے گا
رات کی کوکھ سے سُورج بھی نکل آئے گا
"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
دُودھ مونہے بچوں کے بھی کچھ خواب ہوا کرتے ہیں
جنگ کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
ہم نہیں کہتے ہمیں کوئی پیمبر دے دے
تیرے ہی آگے جھکے ہم کو وہی سر دے دے
لشکرِ فیل جہالت پہ اتر آیا ہے
اے خدا پھر سے ابابیلوں کو کنکر دے دے
سن لے تُو آج یہ فریاد خدایا میری
"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
کون کہتا ہے کہ نفرت سے چلے گی دنیا
تُو دکھا دے کہ محبت سے چلے گی دنیا
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
سن لے تُو آج یہ فریاد خدایا میری
"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
عمران پرتاب گڑھی
محمد عمران خان
No comments:
Post a Comment