Tuesday, 24 August 2021

پھر آیا جام بکف گلعذار اے واعظ

 پھر آیا جام بکف گل عذار اے واعظ

شکست توبہ کی پھر ہے بہار اے واعظ

نہ جان مجھ کو تو مختار سخت ہوں مجبور

نہیں ہے دل پہ مِرا اختیار اے واعظ

انارِ خلد کو تو رکھ کے ہیں پسند ہمیں

کچیں وہ یار کی رشکِ انار اے واعظ

اسی کی کاکلِ پُر پیچ کی قسم ہے مجھے

کہ تیرے وعظ ہیں سب پیچدار اے واعظ

ہمارے درد کو کیا جانے تُو کہ تجھ کو ہے

نہ دردِ یار نہ دردِ دیار اے واعظ

کیا جو ذکرِ قیامت یہ کیا قیامت کی

کہ یاد آیا مجھے قدِ یار اے واعظ

بھلائے گا نہ کبھی یادِ گُلرخاں احساں

کوئی وہ سمجھے ہے سمجھا ہزار اے واعظ


احسان دہلوی

No comments:

Post a Comment