Thursday 20 April 2023

کبھی کسی کو جو دیکھا کسی کی بانہوں میں

 کبھی کسی کو جو دیکھا کسی کی بانہوں میں

تجھی کو یاد کیا دل نے سرد آہوں میں

اسی امید پہ دنیا کو ہم نے چھوڑ دیا

سکون دل کو ملے گا تِری پناہوں میں

بہت حسین تھا بچپن کا وہ زمانہ بھی

کوئی حسین کلی تھی مِری نگاہوں میں

کیا تھا تُو نے بھی مجھ سے نباہ کا وعدہ

یہ چاند اور ستارے بھی ہیں گواہوں میں

بہت دنوں سے چھپا ہے وہ چاند جانے کہاں

بہت دنوں سے اندھیرا ہے دل کی راہوں میں

عذاب ہجر نہ دے اے خدائے حسن مجھے

مِری وفا کو بھی شامل نہ کر گناہوں میں


ظفر انصاری

No comments:

Post a Comment