Tuesday, 16 May 2023

ہمارے پاس کئی اور زاویے بھی ہیں

 ہمارے پاس کئی اور زاویے بھی ہیں

ہم اپنی آنکھ سے دنیا کو دیکھتے بھی ہیں

چلو کہ فیصلہ کر لیں ہم آج آپس میں

یہاں پہ سنگ بھی موجود آئینے بھی ہیں

ابھی سے خواب کشش بھر رہے ہیں آنکھوں میں

ابھی تو عشق میں ہم تم نئے نئے بھی ہیں

اندھیرا دیکھ کے گھبرا نہ جائیے حضرت

ہم اپنے گھر کو کسی دن چراغتے بھی ہیں

ہم اہلِ دل بھی ہیں اور اہلِ فن بھی ہیں جاوید

سخن کشید بھی کرتے، تراشتے بھی ہیں


سید جاوید

No comments:

Post a Comment