Monday, 4 August 2025

درد سے کس طرح نباہ کروں

 درد سے کس طرح نباہ کروں

کیوں نہ اب دل کو وقف آہ کروں

اے غزل! تجھ کو گنگناؤں میں

اور خود کو یوں ہی تباہ کروں

کتنی دشواریوں سے گزرا ہوں

ضبط کب تک میں اپنی آہ کروں

جوڑ کے دل کا سلسلہ دل سے

دل میں ان کے میں اپنی راہ کروں

جب بھی ہو ان سے سامنا میرا

کس لیے روؤں کیوں میں آہ کروں


منیب مظفرپوری

No comments:

Post a Comment