Friday, 2 August 2024

بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

کہ فرد داخل دفتر ہوئی گناہوں کی

تِرے فقیر دکھائیں جو مرتبہ اپنا

نظر سے اترے چڑھی بارگاہ شاہوں کی

ذرا بھی چشم کرم ہو تو لے اڑیں حوریں

سمجھ کے سرمہ سیاہی مِرے گناہوں کی

خوشا نصیب جو تیری گلی میں دفن ہوئے

جناں میں روحیں ہیں ان مغفرت پناہوں کی

فرشتے کرتے ہیں دامان زلف حور سے صاف

جو گرد پڑتی ہے اس روضے پر نگاہوں کی

رکے گی آ کے شفاعت تِری خریداری

کھلیں گی حشر میں جب گٹھڑیاں گناہوں کی

میں ناتواں ہوں پہنچوں گا آپ تک کیونکر

کہ بھیڑ ہو گی قیامت میں عذر خواہوں کی

نگاہ لطف ہے لازم کہ دور ہو یہ مرض

دبا رہی ہے سیاہی مجھے گناہوں کی

خدا کریم محمدﷺ شفیع روز جزا

امیر کیا ہے حقیقت میرے گناہوں کی


امیر مینائی

No comments:

Post a Comment