Wednesday, 26 May 2021

اٹھائے گا کب تو حجابات ساقی

 اٹھائے گا کب تُو حجابات ساقی

گرفتار مشکل میں ہے ذات ساقی

یہ محصور کس دائرے میں ہوئی ہوں

نہ دن ہی مِرا، نہ مِری رات ساقی

اگر مل گئے ہو تو رک جاؤ دو پل

نہ جانے ہو پھر کب ملاقات ساقی

یہاں ہوش والوں کا جینا ہے مشکل

تو لے چل ہمیں پھر خرابات ساقی

تِرا مے کدہ تیرے پیالے صبوحی

کرے کوئی کیسے شکایات ساقی

رکھو حوصلہ زندہ رہنے کا دل میں

ہے جب تک دلوں میں مواسات ساقی

سحر تُو نے آنکھوں سے ایسی پلائی

نہ بھُولے تِری ہم مدارات ساقی


شائستہ سحر

No comments:

Post a Comment