Monday 14 November 2022

شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں

 شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں

آگ 🔥 جلتی رہی نگاہوں میں

کُھل کے برسا نہیں کبھی ساون

ایک بادل ہے ان نگاہوں میں

تیرے کوچے میں وہ نہیں آیا

برف سی جم گئی تھی راہوں میں

کشتیاں جل گئی ہیں سب شاید

اک دُھواں ہے کسی کی آہوں میں

کب تجھے بُھول پائی پل بھر کو

یہ بھی شامل مِرے گُناہوں میں


نصرت زہرا

No comments:

Post a Comment