Sunday, 13 November 2022

مدت سے کوئی ان کی تحریر نہیں ملتی

مدت سے کوئی ان کی تحریر نہیں ملتی

کچھ دل کے بہلنے کی تدبیر نہیں ملتی

ہر اک کو نہیں ہوتا عرفان محبت کا

ہر اک کو محبت کی جاگیر نہیں ملتی

بچوں کو تو اس طرح جلتے نہیں دیکھا تھا

تاریخ میں کچھ ایسی تحریر نہیں ملتی

پنجاب کو دیکھو تو اک آگ کا دریا ہے

کشمیر میں جنت کی تصویر نہیں ملتی

اس دیش کے لوگوں نے چالیس برس پہلے

اک خواب تو دیکھا تھا تعبیر نہیں ملتی


انجنا سندھیر

No comments:

Post a Comment