Thursday, 25 November 2021

حیات دی تو اسے غم کا سلسلہ بھی کیا

 حیات دی تو اسے غم کا سلسلہ بھی کیا

قضا کے ساتھ قدر کو مِری سزا بھی کیا

اسی نے در بہ دری کو نئی تلاش بھی دی

برا تو اس نے کیا ہی مگر بھلا بھی کیا

بغیر مانگے ہی دینا ہے شان مولائی

مِرا وقار بھی رکھا مجھے عطا بھی کیا

تضاد اس کی محبت کا میں ہی جانتا ہوں

جلایا دھوپ میں آنچل کا آسرا بھی کیا

💖عجیب طرح کی ہے شان دلبری آزر

کہ مجھ سے خوش بھی رہا اور مجھے خفا بھی کیا


راشد آزر

No comments:

Post a Comment