عشق اور عقل میں یکتائی کہاں دیکھتے ہیں
ہم جنُوں خیز ہیں، رُسوائی کہاں دیکھتے ہیں
ہم نہ ہاریں گے کسی گام پہ بھی دشتِ بلا
تیرے پالے ہوئے پسپائی کہاں دیکھتے ہیں
کوئی فرصت سی ہے فرصت کہ نہیں اپنی خبر
ایسی بے ساختہ تنہائی کہاں دیکھتے ہیں
ہم جنُوں خیز ہیں، رُسوائی کہاں دیکھتے ہیں
ہم نہ ہاریں گے کسی گام پہ بھی دشتِ بلا
تیرے پالے ہوئے پسپائی کہاں دیکھتے ہیں
کوئی فرصت سی ہے فرصت کہ نہیں اپنی خبر
ایسی بے ساختہ تنہائی کہاں دیکھتے ہیں