کوئی خواب تھا کہ سراب تھا جو تھا رات بھر میری آنکھ میں
یا وہ آنسوؤں کا چناب تھا، جو تھا رات بھر میری آنکھ میں
یہ جو بارشیں تھیں بہار کی، وجہ شکل خم تھی خمار کی
رواں آنکھ سے وہی آب تھا جو تھا رات بھر میری آنکھ میں
نہ میں رو سکا نہ میں سو سکا کئی رتجگے مِرے ساتھ تھے
تِری دید کا ہی عذاب تھا، جو تھا رات بھر میری آنکھ میں